حوزہ نیوز ایجنسی کردستان کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے سنندج کے اہل سنت امام جمعہ مولوی محمد امین راستی نے تہران کی نماز جمعہ میں مقام معظم رہبری کے حکیمانہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی دیگر باتوں کی طرح اس بار بھی صریح، مضبوط اور قاطعانہ انداز میں صیہونی حکومت کے خلاف جمہوریہ اسلامی ایران کی لبنان و فلسطین ۔۔۔ کے مزاحمتی محوروں اور اسلامی تنظیموں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔
شہر سنندج کی علماء کونسل کے اس رکن نے کہا: رہبر معظم انقلاب نے نماز جمعہ کے خطبوں میں واضح طور پر مسلمانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کے خلاف اپنے درمیان اتحاد پیدا کریں۔ ان کے کلام میں ہم نے اس اہم بات کا مشاہدہ کیا کہ اسلامی ایران، دشمنوں کی طرف سے ڈھائے جانے والے تمام دباؤ کے باوجود، اب بھی دنیا بھر میں مظلوم مسلمانوں کی حمایت کر رہا ہے۔
اس اہل سنت عالم دین نے کہا: خوش قسمتی سے، دشمنوں کے جمہوری اسلامی ایران اور رہبر معظم کے خلاف تمام پروپیگنڈوں کے باوجود، ہم نے دیکھا کہ اس عظیم دن پر لاکھوں ایرانی عوام نے رہبر انقلاب کے بیانات کو سنا، جو اس نظام کی دینِ خدا کے دشمنوں کے سامنے ثابت قدمی اور طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں اور امریکیوں کے سامنے شیعہ اور سنی ایک ہیں اور وہ ان سب کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں، مزید کہا: غاصب اسرائیلیوں نے گزشتہ ایک سال کے دوران ثابت کیا ہے کہ ان کا مسئلہ اور مشکل اسلام سے ہے اور ان کے لیے اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان کے سامنے شیعہ ہے یا سنی، جس کی واضح مثالیں آج ہمیں عملی طور پر نظر آ رہی ہیں۔
مولوی محمد امین راستی نے مزید کہا: چند ماہ قبل تک غاصب اسرائیلی غزہ پر حملہ کر رہے تھے، جہاں سنی مسلمان رہتے ہیں اور آج وہ لبنان اور بیروت پر حملہ کر رہے ہیں، جہاں ہمارے شیعہ بھائی رہتے ہیں۔ یہ صیہونیوں کے اس رویے کو ظاہر کرتا ہے کہ ان کے لیے اسلام کو ختم کرنا اہم ہے، چاہے وہ مسلمان شیعہ ہو یا سنی۔